گوشہ اردو

مالی طور پر مستحکم ادارے اور مخیر افراد انجمن ہلال احمر کی امداد کے لیے آگے بڑھیں: گورنر کرم علیشاہ

گلگت(پ ر) گورنرگلگت بلتستان سیدپیرکرم علی شاہ نے کہاہے کہ انجمن ہلال احمر گلگت بلتستان ہمارا ایک اہم قومی اثاثہ ہے جوصرف اور صرف دکھی انسانیت کی مددکیلئے خدمت خلق کے جذبے کے تحت کام علاقائی سطح پروقوع پذیرہونے والے ہرقسم کے آفات وسانحات کے دوران مظلوم ،محکموم اورآفت زدہ افراد کی اشک شوئی کررہا ہے۔ اس طرح کے مخدوم ادارے اورانسان ملک وقوم کے لئے کسی عظیم سرمایے سے کم نہیں کیونکہ خدمت خلق ایک عبادت ہے اورآج کے اس دورمیں بغیرکسی مالی معاونت کے خدمت خلق بھی ممکن نہیں ہوتا۔اس لئے ہمیں فلاح انسانیت کے جذبے سے سرشارادارہ انجمن ہلال احمر گلگت بلتستان کودرپیش مشکلات کے خاتمے کیلئے سب مل کرادارے کی مالی معاونت کرنے کی اشد ضرورت ہے تاکہ یہ ادارہ مزیدمضبوط اورمستحکم اندازمیں علاقے کی خدمت کرسکے۔

وہ جمعرات کے روزیہاں انجمن ہلال احمرگلگت بلتستان کی منیجنگ کمیٹی وایگزیکٹیو کمیٹی کے سالانہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے ۔گورنر جوکہ ہلال احمرکے صدربھی ہیں نے کہاکہ دکھی انسانیت کی بے لوث خدمت ہرایک کی بس کی بات نہیں ہوتی لیکن ہلال احمر نے قدرتی علاقائی سطح پرآنے والے قدرتی اور عارضی آفات کے دوران اپنے محدود وسائل کے باوجودآفت زدہ لوگوں کی امدادوبحالی کی کارروائیوں میں کوئی کسرباقی نہیں چھوڑی ۔اس لئے ہمارافرض بنتا ہے کہ ہم اس ادارے سے تعاﺅن کریں جس کے لئے مقامی انتظامیہ کیساتھ ساتھ قراقرم کوآپریٹیوبنک اور نیٹکوکواولین ترجیحات کے تحت ادارے کی دادرسی کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس مقصدکے لئے تعلیمی اداروں ،ہسپتالوں اور دیگرسرکاری ونیم سرکاری اداروں کوبھی اس کارخیر میں اپناحصہ ضرور ڈالنا چاہیے ۔انہوں نے انجمن ہلال احمرگلگت بلتستان کی دفتری عمارت کی تعمیرکیلئے سرکاری اراضی الاٹ کرنے کے حوالے سے کہاکہ اس سلسلے میں انہوں نے سابق چیف سیکریٹری سیف اللہ چٹھہ کوہدایت دی تھی لیکن انہوں نے اس معاملے میں آجکل کرکے دیرکردی تاہم آئندہ کیلئے ایسانہیں ہوگا اورحکومت بہت جلدہلال احمرکیلئے اراضی الاٹ کریگی۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں چیف سیکریٹری گلگت بلتستان انجمن ہلال احمرگلگت بلتستان کی کارکردگی سے معلوم ہوتا ہے کہ یہ ادارہ اپنے منشور ومینڈیٹ کی روشنی میں مقررہ اہداف کے حصول سے کئی گناآگے نکل چکا ہے اوراس علاقے کی تعمیروترقی میں ہلال احمر کااہم کردار ہے ۔اس لئے ہمیں دل کھول کرادارے کودرپیش مالی مشکلات کے خاتمے کیلئے عطیات دیناچاہیے اوراسے اپنے اوپر بوجھ نہیں سمجھنا چاہیے۔ انہوں نے تجویزدی کہ گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت بھی اس سلسلے میں آگے بڑھے اور ہلال احمر کیلئے سالانہ گرانٹ مختص کریں جبکہ گلگت بلتستان کونسل کوبھی اس معاملے میں اپناحصہ ڈالناچاہیے۔انہوں نے ہلال احمرکے رضاکاروں اورسٹاف کی کاوشوں کو شاندار الفاظ میں سراہتے ہوئے ادارے کے منتظمین کویہ تجویز دی کہ وہ محکمہ فنانس سے تحریری شکل میں امدادطلب کریں تواس پرعملدرآمدکرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے اوراس سلسلے میں وزارت خزانہ سے بھی مددلی جائے گی۔

ہلال احمرگلگت بلتستان کے چیئرمین آصف حسین اورصوبائی سیکریٹری غلام عباس نے اس موقع پرادارے کی مجموعی کارکردگی اوردرپیش مالی مشکلات کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی اور ان مشکلات کے خاتمے کیلئے ادارے کی مالی معاونت کی اپیل کی۔ اس موقع پرآصف حسین نے کہاکہ انجمن ہلال احمرپاکستان وہ واحدادارہ ہے جس کی سربراہی کاشرف صدرپاکستان کوحاصل ہے اوریہ کوئی این جی اوطرزکانہیں بلکہ ایکٹ آف پارلیمنٹ کے تحت وجودمیںآنے والا ادارہ ہے جسے مکمل آئینی وقانونی حیثیت حاصل ہے۔انہوں نے کہاکہ ادارے کی مالی معاونت کرنے والا بین الاقوامی فیڈریشن برائے ریڈکراس اینڈ ریڈکریسنٹ نے رواں سال کے آخرتک معاونت بندکرنے کاعندیہ دیدیاہے ۔خدانہ کرے کہ ایساہونے کی صورت میں گلگت بلتستان میں ادارے کے وجودکے خاتمے کے شدیدخطرات ہیں۔اس لئے حکومت اورمخیرحضرات اس قومی ادارے کوبحرانوں سے نکالنے میں کردارادا کریں۔انہوں نے کہاکہ ملک کے دیگرصوبوں میں صوبائی حکومتیں ہلال احمرکیلئے سالانہ گرانٹ مختص کرتی ہےں۔لیکن ہمارے یہاں اس معاملے میں ابھی تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔حالانکہ اس سلسلے میں صدرمملکت نے بھی صوبائی حکومت کوہلال احمرکیلئے اراضی کی الاٹمنٹ ،دفتری عمارت کی تعمیراورسٹاف کی تنخواہوں کی مدمیں گرانٹ دینے کی ہدایت دی تھی لیکن تاحال اس پرعملدرآمدنہیں ہواہے۔ اگرحکومت ادارے کوزمین فراہم کریں توکئی امدادی ادارے عمارت تعمیرکرنے کیلئے مالی امدادکرنے کے خواہشمندہیں۔ انہوں نے ادارے کیلئے اپنے حصے کاعطیہ دینے پرقراقرم کوآپریٹیوبنک کے جنرل منیجر سمیت تمام مخیرحضرات کاشکریہ اداکیا۔

قراقرم کوآپریٹوبنک کے جنرل منیجرشیرجہان میرنے اس موقع پراپنے ادارے کی طرف سے ہلال احمرکیلئے ہرممکن مالی امدادفراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی۔اجلاس کے آخر میں گورنرمشترکہ طورپریہ تجویزدی گئی کہ وہ انجمن ہلال احمرکی مالی امدادکے سلسلے میں ادارے کی منیجنگ کمیٹی کی طرف سے وفاقی حکومت سے بھی امدادکی اپیل کریں جس پرگورنرنے اتفاق کرتے ہوئے وفاقی حکومت کوبھی اس معاملے میں اپیل کرنے کی یقین دہانی کرائی۔

Related Articles

One Comment

Back to top button