گوشہ اردو
چلغوزہ: چترال کی اہم پیداوار
چترال(گل حماد فاروقی) چلغوزہ خشک میوے میں نہایت ذائقہ دار میوہ ہے جسے دَلارے مشغولا یعنی راستے کی شغل کے طور پر بھی یاد کیا جاتا ہے چترال میں چلغوزے کی نہایت اعلےٰ قسم کی پیداوار جنگلوں میں پائی جاتی ہے اور یہ پھل چترال کے کیش فروٹ سمجھا جاتا ہے چلغوزہ اونچے پہاڑوں کے چوٹیوں پر واقع جنگلوں میں قدرتی طور پر پیدا ہوتی ہے جسے یہاں کے عام لوگو کے ساتھ ساتھ بچے بھی لاد کر دھوپ میں حشک کرتے ہیں اور اس کے کون سے دانے یعنی چلغوزے کی بیج خود بخود نکل آتی ہے چترال میں سکول کے طلباءبھی جنگل سے اس کے کون لاکر اس کی بیج 500 روپے فی کلو تک بیچتے ہیں جبکہ چترال سے باہر لے جاکر اس کی قیمت دگنی ہوجاتی ہے ۔ اگر اس کے لئے مارکیٹنگ کی جائے اور مقامی لوگوں کو اس کے بارے میں معلومات فراہم کیا جائے تو چلغوزے کا میوہ یہاں کے لوگوں کی غربت میں کافی حد تک کمی لاسکتی ہے۔
مگر بد قسمتی سے محکمہ ذراعت اور ذرعی تحقیقاقی مرکز کی طرف سے ان لوگوں کیلئے نہ تو تربیت کا اہتمام کیا جا تا ہے اور نہ ان کی نگرانی کی جاتی ہے یہی وجہ ہے کہ اکثر لوگ ناسمجھی میں چلغوزے کا کون( جس میں اس کا بیج یعنی دانہ ہوتا ہے) وقت سے پہلے درخت سے اتار کر لاتے ہیں جن میں اکثر کچا یعنی نا پختہ نکل آتے ہیں اور یوں یہ قیمتی میوہ ضائع ہوجاتا ہے جس سے نہ صرف لوگوں کو نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے بلکہ اس کی بیج ضائع ہوکر اس قیمتی درخت کے پیداوار میں بھی کمی آتی ہے کیونکہ عام طور پر جب اس کی کون پختہ ہوتا ہے تو کون کا منہ کھل کر خود بخود اس کی بیج نیچے گر کر تی ہے جس سے مزید پودے اگتے ہیں۔