سول سیکریٹریٹ کے ملازمین کا اپنے حقوق کے لیے احتجاج، دفتروں کی تالہ بندی
گلگت( فرمان گوجالی) سول سکریٹریٹ کے ملازمین کوگورنر سیکرٹریٹ اور وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے برابر سپیشل الاﺅنس نہ دینے پر سول سیکرٹریٹ کے ملازمین نے تمام دفاتر کی تالہ بندی کرتے ہوئے شدید احتجاج کیا۔ احتجاجی ملازمین کا کہنا تھا کہ وعدہ کے باوجود سول سیکرٹریٹ کے ملازمین کے ساتھ سوتیلی ماں جیسا سلوک روا رکھا جا رہا ہے۔ جبکہ گورنر سیکرٹریٹ اور وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ کے ملازمین سپیشل الاﺅس سے استفادہ کر رہے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ کی طرف سے سیکرٹریٹ الاﺅنس کی فائل کو نا قابل عمل قرار دیتے ہوئے واپس کرنے سے ملازمین میں شدید مایوسی پھیلی اور ملازمین نے مجبوراً سول سیکرٹریٹ کے دفاتر اور مین گیٹ پر تالہ بندی کر کے شدید احتجاج کیا۔ جس کے باعث دور دراز کے علاقوں سے آنے والے سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ اور سائلین بغیر کام نمٹائے واپس جانے لگے۔ سیکرٹریٹ ایمپائرز یونین کے نائب صدر مرزا یعقوب نے کے پی این کو بتایا کہ 2011ءمیں چیف سیکرٹری، وزیر خزانہ اور سیکرٹری فنانس کی طرف سے ایک سمری وزیر اعلیٰ کو بھجوائی گئی لیکن وزیر اعلیٰ کی طرف سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ جبکہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ اور گورنر سیکرٹریٹ کے ملازمین مذکورہ الاﺅنس سے بھر پور فائدہ اٹھا رہے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک کے دیگر صوبوں میں سول سیکرٹریٹ کے ملازمین کو جو مراعات حاصل ہیں وہ سول سیکرٹریٹ گلگت کے ملازمین کو بھی دی جانی چاہئیں جو کہ ان کا بنیادی حق ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سول سیکرٹریٹ کے ملازمین اپنے حقوق کے حصول تک جدو جہد جاری رکھیں گے ۔ وزیر اعلیٰ ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کر کے سول سیکرٹریٹ کے ملازمین کو مایوس کر رہے ہیں۔ بعدازاں وزیر خزانہ اور سیکرٹری خزانہ کی یقین دہانی پر ملازمین دوبارہ اپنے اپنے دفاتر وں میں واپس چلے گئے۔