گوشہ اردو
اشکومن میں ٹرانسپورٹروں کی کی ہٹ درمیاں، حکومتی اہلکار بے بس
چٹورکھنڈ( نمائندہ خصوصی) پیٹرول اور ڈیزل کے سستا ہونے کافائدہ عوام کو نہ پہنچ سکا ، پسنجر گاڑ ی اور ٹریکٹر مالکان بدستور عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے میں مصروف،سرکار خاموش تما شائی،جون کے بعد اب تک پٹرول،ڈیزل کی قیمتوں میں دو بار کمی کی گئی لیکن کرایوں میں کوئی کمی نہیں کی گئی ،متعلقہ اداروں نے چپ سادھ رکھی ہے ۔حکومت کرایوں پر نظر ثانی کرکے مناسب رےٹ لسٹ جاری کرےں ورنہ احتجاج پر مجبور ہونگے ،عوام کا مطالبہ۔ تفصیلات کے مطابق ماہ جون اور اس کے بعد پٹرول ،ڈےزل کی قےمتوں مےں ہونے والے کمی کا عوام کو ایک پائی کا بھی فائدہ نہیں پہنچ رہا ہے ۔ٹرانسپورٹر حضرات اور ٹریکٹر مالکان بدستور عوام کو لوٹنے میں مصروف ہےں اور ستم ظریفی یہ ہے کہ قیمتوں پر نظر رکھنے والے ادارے خاموش تما شائی بنے بٹھے ہیں ۔ چٹورکھنڈ تا گاہکوچ کرایہ اب بھی نوے روپے لئے جارہے ہےں جبکہ چٹورکھنڈ سے گلگت دو سو روپے وصول کئے جاتے ہےں ۔ان کی دکھا دیکھی ٹریکٹر ر مالکان بھی اس بہتی گنگا میں اشنان کر رہے ہیں. ہل چلانے ر تھرےشنگ کے لئے تیس روپے فی منٹ کے حساب سے بٹورے جارہے ہےںجبکہ آٹھ گھنٹے ٹرالی کے تین ہزار روپے وصول کئے جارہے ہےں ۔حکومت نے ماہ جون سے اب تک تیل کی نرخوں میں دو دفعہ خاطر خواہ کمی کی ہے لیکن متعلقہ اداروں اور ٹرانسپورٹرز کی ملی بھگت کی وجہ سے قیمتوں میں کمی کا فائدہ عام آدمی تک نہیں پہنچ رہا ہے جس سے عوام میں شدید بے چینی پائی جارہی ہے ۔عوام نے چیف سیکریٹری گلگت بلتستان اور دیگر متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا ہے کہ کرایوں پر نظر ثانی کر کے مناسب ریٹ لسٹ جاری کروائے اور اس پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر مہنگائی کے ستا ئے عوام سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوںگے۔