گوشہ اردو
ضلع غذر میں تعلیم بالغان کے فروغ کیلئے نیشنل کمیشن فار ہیومن ڈیلوپمنٹ کی سرگرمیاں
غذر: پاکستان میں شرح تعلیم کی بہتری کیلئے این۔سی۔ ایچ۔ڈی کوشاں ہیں۔ اس سلسلے میں گلگت بلتستان کے ساتھ ضلع غذر میں یہ پروگرام سن2010ء سے کام کررہا ہے۔ پہلے مرحلے میں ضلع غذر میںغذر: پونیال اشکومن میں چھے مہینے کیلئے 71تعلیمی مراکز قائم کئے گئے تھے جن میں 1370خواتین کو ابتدائی تعلیم سے روشناش کیا گیا۔ این۔سی ۔ایچ۔ڈی کا مرکزی آفس گاہکوچ میں قائم ہے جہاں تعلیم بالغاں اور تعلیم کے فروغ کے لئے اگاہی پروگرام تشکیل دیئے جاتے ہیں۔ اس سلسلے میں پورے غذر میں تعلیم کے فروغ کے لئے گاؤں سطح کے پروگرام محکمہ تعلیم کے تعاون سے منعقد کیا گیا۔ جس میں سینکڑوں بچوں کو سکول میں داخلے کے لئے والدین سے رابطہ مہم کے زریعے امادہ کرنے کی کوشش کی گئی۔ امسال تعلیم بالغاں کو توسیع دیکر پورے غذر کے چھے یونین کونسلوں جن میں شیرقلعہ‘ ہاتون‘ گاہکوچ‘ سمال‘ گوپس‘ تھاؤس‘ یاسین اور چٹورکھنڈ میں 90تعلیم بالغان کے سنٹرز کھولے گئے ہیں۔ عوامی تعاون اور محکمہ تعلیم کی معاونت سے ان تعلیمی سنٹروں کے زریعے 2250خواتین کو تعلیم سے اگاہی اور ابتدائی خواندگی سے متعارف کرایا جائے گا۔ اپنی نوعیت کے اس منفرد تحریک میں ہرسنٹر سطح پر ایک ایک ٹیچر اور ہر دس سنٹر کی نگرانی ایک جونئیرلیٹرسی کوارڈینٹرکرنگے۔ اس خواندگی پروگرام کیلئے ان کو ایک ہفتے کی تربیت دی گئی ہے۔ ٹسٹ انٹرویو اور دیہی سطح پر عوامی تعاون سے اس پروگرام کا آغاز کیا جاچکاہے۔ اس پروگرام کے اختتامی تقریب سے این۔ سی۔ ایچ۔ڈی کے عہدہ داروں نے خطاب کیا اس بات کی یقین دہانی کی کہ شرکاء کو اس پروگرام کے دوران ہر قسم کی تیکنیکی اور تعلیمی مدد فراہم کی جائے گی۔ پروگرام منیجر شاہانہ بی بی نے تمام شرکاء کی تعلیمی مہارتوں کو سراہا اور تمام ایل۔سیز کو ان کے ذمہ داریوں سے اگاہ کیا۔ اس پروگرام میں ڈسٹرک فنانس اینڈ ایڈمن منیجر امجدعلی شاہ‘ صفی اللہ بیگ اور ڈسٹرک پروگرام منیجر گلگت ناصرہ نے شرکت کی۔اس پروگرام میں جنرل منیجر این۔ سی۔ ایچ۔ڈی سید اکبر نے خصوصی دلچسپی لیکر ہر قسم کی تعاون کی۔ یونین‘ ضلع اور صوبائی سطح کے سیاسی اور سماجی عہدہ داران نے بھی پروگرام کی انعقاد کو خراج تحسین پیش کیا اور امید ظاہر کی کہ اس پروگرام سے ماؤں میں تعلیمی دلچسپی اور مہارت میں اور اضافہ ہوگا جس سے شرح تعلیم میں اضافہ ہوگا۔اگلے مرحلے میں تمام سنٹروں کے منتخب اساتذہ کو تربیت دی جائے گی۔ اس قسم کے پروگراموں سے مستقبل میں تعلیمی میدان میں دور رس تبدیلیاں ہونگے۔