گلگت میں صارفین کویومیہ 8گھنٹے بجلی ملے گی – سیکریٹری برقیات
گلگت – سیکرٹری محکمہ بر قیات انجینئر غلام مہدی نے کہا ہے کہ نلتر18میگاواٹ پاور پراجیکٹ کے واٹر ریزروائر میں2لاکھ85ہزار مربع فٹ مٹی موجود ہے جبکہ واٹر رزروائر کا کل رقبہ35ہزار مربع میٹر ہے جسے صاف کرنے کیلئے ایک ہفتہ لگے گا تاہم ٹینک کی مکمل مرمت میں دو ماہ لگ سکتے ہیں صارفین کو24گھنٹوںمیں8گھنٹہ بجلی ملے گی۔ شیڈول کے مطابق ہر چھہ گھنٹے بعد2گھنٹے کے لئے بجلی کی سپلائی کو یقینی بنایا جائے گا اس وقت نلتر پاور ہاﺅس پر ہی انحصار کر رہے ہیں ان دونوں نلتر18میگاواٹ سے ساڑھے آٹھ میگاواٹ بجلی پیدا ہو رہی ہے واٹر رزر وئر سے مٹی صاف کر نے کے بعد مرمت کر کے دراڑوں کو ٹھیک کر لیا جائے گا عوام کو محکمہ کے ساتھ تعاون کرنا چاہئے ہم عوام ہی کی خدمت کے لئے بیٹھے ہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے آفس میں میڈیا کے نمائندوں کو خصوصی بریفنگ دیتے ہوئے کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایجنل گریڈ اسٹیشن کے لئے فزیبلٹی رپورٹ تیار کر لی گئی ہے اور پی ایس ڈی پی میں ہنزل کا منصوبہ شامل ہو گیا ہے سرکاری وسائل کا منصفانہ استعمال کو یقینی بنانے کے لئے اہم اقدامات کر لئے گئے ہیں جن میں ڈیزل جنریٹرز کے نام پر تیل کی چوری کا سلسلہ ختم کرنے کے لئے جنریٹر پر باقاعدہ طور پر میٹرز نصب کر دیئے گئے ہیں انہوں نے بتایا کہ محکمہ نے تمام انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ذمہ داران سے بھی ضروری تعاون حاصل کرنے کے لئے مدد کی درخواست کی ہے تاکہ تمام امور میرٹ کے ذریعہ شفاف طریقے سے انجام دئے جا سکیں انہوں نے بتایا کہ گزشتہ سال تیل کی مد میں محکمہ نے6کروڑ بچا کر قومی خزانے کو واپس کر دیا ہے۔اس لئے اس سال22کروڑ کی بجائے صرف10کروڑ کی ڈیمانڈ کی ہے سیکرٹری بر قیات نے کہا کہ نلتر پاور پراجیکٹ کے واٹر ریزوائر کو مزید پختہ کرنے اور مقامی آبادی کے تحفظات کو دور کرنے کے لئے حفاظتی چر دیواریکرنے کا فیصلہ ہو گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پانچ سال سے زائد عرصہ گزرنے کے باوجود مذکورہ واٹر ریزر وائر نے ماضی میں کوئی مسئلہ پیدا نہیں کیا ہے اور نہ ہی بنانے ولاے ماہرین کا قصور ہے انہوں نے کہا کہ فلڈ کے دوران واٹر ریزروائر میں مٹی بھر نے کی وجہ سے شگاف پڑ گیا جو جلد مرمت کر کے بحال کر دیا جائے گا۔ انجینئر غلام مہدی نے کہا کہ کارگاہ نالہ میں موجود بجلی گھر بند تھے جنکو چالو کر دیا گیا ہے انہوں نے کہا کہ نلتر پاور ہاﺅس کے واٹر ریزروائر کے حفاظت کے لئے چار دیواری کرنے کے ساتھ مانیٹرنگ سسٹم لگانے کا بھی فیصلہ ہوا ہے۔