کم تنخواہیں، واٹر اینڈ پاور ڈپارٹمنٹ کے ملازمین نے ہڑتال کی دھمکی دے دی
گلگت(مون) محکمہ واٹر اینڈ پاور نے اپنے مطالبات کے حق میں ہڑتال کا اعلان کر دیا ہے۔ اور ہڑتال کی کال ملتے ہی گلگت بلتستان میں تمام پاور ہاﺅس اور پانی کو بند کیا جائے گا۔ ان خیالات کا اظہار صدر ایمپلائرز یونین واٹر اینڈ پاور شہزاد حسین نے کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے یا۔ انہوں نے کہا کہ واٹر اینڈ پاور کے ملازمین کا بنیادی حق دلانا انکی اولین ترجیح ہو گی۔ مہنگائی روز بروز بڑھتی جا رہی ہے اور محکمہ واٹر اینڈ پاور کے سینکڑوں ملازمین کی تنخواہ4ہزار سے بڑھتی نہیں ہے جبکہ سٹاف ریگولر ایڈجسٹمنٹ کے منتظر ہیں جس کے باعث ملازمین احساس کمتری کا شکار ہو گئے ہیں ۔ واٹر اینڈ پاور کے ملازمین دن رات اپنے جان کی پرواہ کئے بغیر کام میں مصروف ہیں انہوں نے کہا کہ اس قلیل تنخواہ میں مہنگائی کے اس دور میں گزارہ کرنا بہت مشکل ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزیر پانی و بجلی ویر شکیل کے ساتھ کئی دفعہ نشست ہوئی اور وزیر پانی و بجلی کے بار ہا یقین دہانی کے باوجود اس پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے۔ کئی سالوں سے سینکڑوں ملازمین اسی تنخواہ پر کام کر رہے ہیں اور اس امید میں ہیں کہ کسی دن انہیں خوشخبری ملے گی لیکن حکومت گلگت بلتستان کو کوئی احساس نہیں کہ ان غریب ملازمین کی حالت زار کیسی ہے۔ گھروں میں فاقے پڑ رہے ہیں بچوں کو سکولوں سے فارغ کر دیا گیا ہے انہوں نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ وزیر پانی و بجلی سے آخری بار ملاقات کریں گے اگر وزیر پانی و بجلی ہمارے مسائل حل نہیں کر ا سکتا ہے تو پورے گلگت بلتستان میںمحکمہ واٹر اینڈ پاور کے4500سے زائد ملازمین احتجاج کریں گے اور پورے گلگت بلتستان کو پانی و بجلی کی ترسیل بند کر دی جائے گی۔ اور حالات کی ذمہ داری صوبائی حکومت پر عائد ہو گی۔