گوشہ اردو

انٹرویو

ہدایت اللہ آختر
ایڈمنسٹریٹر نارتھ لینڈ پبلک سکولز گلگت 
آپ کو کبھی انٹرویو دینے کا اتفاق ہوا ہوگا یا کسی کا انٹرویو آپ نے پڑھا ہوگا۔یا انٹرویو سے واسطہ ضرور پڑا ہوگا ۔انٹرویو کئی قسم کے ہوتے ہیں ملازمت کے لئے انٹرویو داخلے کا انٹرویو ۔انٹرویو کو آپ اردومیں بالمشافہ یا با ضابطہ ملاقات بھی کہہ سکتے ہیں ۔اوراس قسم کے بالمشافہ یا با ضابطہ ملاقات میں انتخابی ادارے کے ارکان سوالات کے ذریعے امیدوار کی قابلیت اور اس کے نظریات اور خیالات کو پرکھتے ہیں ذیل میں ایک امیدوار کا انٹرویو پیش کیا جا رہا ہے جو اس فن سے آشنا ہے ۔ لیجئے امیدوار کو بلایا گیا ہے سربراہ اور امیدوار کے سوال جواب ملاحضہ ہوں

سربراہ۔ آپ کا نام

امیدوار۔ جناب بدنصیب خان
سربراہ۔ لیکن کاغذوں میں تو آپ کا نام نصیب خان لکھا ہوا ہے
امیدوار۔ سر والدین نے میرا نام نصیب خان رکھا تھا لیکن میں نے تبدیل کرکے بد نصیب خان رکھا ہے
سربراہ۔ اسکی وجہ
امیدوار۔اس لئے کہ انٹرویو کی سینچری مکمل کرنے کے بعد بھی میں کوئی روزگار حاصل نہیں کرسکا
سربراہ آپ کیا سمجھتے ہیں کہ یہ نام رکھنے کے بعد آپ کو کوئی ملازمت مل جائیگی
امیدوار۔بالکل نہیں مجھے معلوم ہے کہ ایسا کرنے کا کوئی فائدہ نہیں اب میں اپنا صحیح نام اس وقت رکھونگا جب میں کوئی تگڑی شفارش اور جیب گرم کرنے کا بندوبست کرونگا
سربراہ۔آپ نے گریجویشن کی سر ٹیفکیٹ کہاں سے حاصل کیا ہے
امیدوار۔سر، گریجویشن کی سرٹیفکیٹ کے لئے روپے اکھٹا کر رہا ہوں بی اے کی ڈگری دو ہزار کا حاصل کیا ہے
سربراہ۔ایجوکیشن کے کے متعلق آپ کا خیال ہے
امیدوار ۔ایجوکیشن سے میری ملاقات نہیں ہوئی ہے اس کے متعلق مجھے معلوم نہیں سنا ہے کہ ایجوکیشن صاحب بہت اچھے آدمی ہیں
سربراہ۔پڑھانے کا کوئی تجربہ ہے
امیدوار۔ جی ہاں میں پٹی پڑھانے کا بہت ماہر ہوں جو اجکل کے سکولوں کی اہم ضرورت ہے
سربراہ۔ایک استاد میں کیا خوبیاں ہونی چاہئے
امیدوار۔میرے نزدیک ایک استاد کو طالب علموں سے اپنے گھر کا کام کاج لینے کا ماہر ہونا چاہئے
سربراہ۔آپ نے جو خوبی بیان کی ہے وہ تو خامی کے زمرے میں آتی ہے
امیدوار۔ نہیں جناب آپ کے نزدیک یہ خامی ہو سکتی ہے لیکن میں اس کو خوبی کہونگا کیونکہ اجکل یہی ہو رہا ہے ۔ اس کے علاوہ ایک استاد کے اندر ہیڈ ماسٹر کو ڈرانے کی بھی خوبی ہونی چاہئے

سربراہ۔ایک اچھے شاگرد میں کیا خوبیاں ہونی چاہئے

امیدوار۔میں سمجھتا ہوں کہ شاگرد کے اندر یہ خوبی ہونی چاہئے کہ وہ استاد کے لئے ایک تھیلی نسوار یا سگریٹ کا پیکٹ روزانہ لایا کرے ۔
سربراہ۔ امتحان میں نقل کے رحجان کو کیسے کم کیا جاسکتا ہے
امیدوار۔ اس کا آسان حل یہ ہے کہ لڑکوں کو امتحان لئے بغیر اگلی کلاس میں داخلہ دیا جائے کیونکہ امتحان لینا میرے نزدیک کاغذ اور پیسوں کا ضیاع ہے
سربراہ ۔وقت کی پابندی کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے
امیدوار۔وقت کی پابندی نہ کہیں سر مرضی کہیں جب مر ضی ہو کسی چیز کی پرواہ کئے بغیر جو جی میں آئے پابندی سے کرتے رہنا چاہئے
سربراہ۔نظم و ضبط کسے کہتے ہیں
امیدوار۔ نظم تو مجھے یاد نہیں بحر حال جو کچھ بھی ہو رہا ہے ضبط سے کام لینا چاہئے
سربراہ۔ٹیویشن کے بارے میں کیا کہینگے
امیدوار۔ اس کو آپ نقل کرنے کی ضمانت کہ سکتے ہیں
سربراہ۔ سکول کی تعریف کریں
امیدوار۔ سکول ایک ایسی جگہ ہے جہاں استاد اور شاگرد آرام کرتے ہیں
سربراہ ۔پاکستان کا قومی ترانہ کیا ہے
امیدوار۔قومی ترانہ مجھے یاد نہیں لیکن اس انداز میں خود چند اشعار ترتیب دئے ہیں آپ کہتے ہیں تو سناتا ہوں
سربراہ ۔ ارشاد
امیدوار۔ پاکستان اور حفیظ جالندھری سے معذرت کے ساتھ پیش خدمت ہیں
اوپر کی کمائی شاد باد نفرت برائی شاد باد
رشوت عزم عالیشان لٹ رہا ہے پاکستان
چور لیٹرے شاد باد
لولا لنگڑا اندھا نظام بے بس مظلوم غریب عوام
بے خبر مدہوش سلطنت قتل و غارت پائیندہ باد
کرسی منزل مراد
کار بنگلہ ونوٹ لال بنتے ہیںسب ڈھال
بچا کوئی یاںخال خال کرتے ہیں سب استقبال
سائے رشوت بڑا کمال

Related Articles

Back to top button