پکورہ : گرلز پرائمری سکول کی عمارت نامکمل، طالبات سے گریڈ ون کا کام لیا جا رہاہے
چٹورکھنڈ ( کریم رانجھا) گرلز پرائمری سکول پکورہ محکمانہ بے حسی کا بد ترین مثال بن گیا،عمارت تعمیر مکمل ہونے سے قبل ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار،ایک سال قبل عمارت کی چھت ہوا کے جھونکے سے زمین بوس ہو چکی ہے، طالبات ٹھٹھرتی سردی میں کھلے آسمان تلے پڑھائی پر مجبور، گریڈ ون خاتون گھر بیٹھے تنخواہ وصول کررہی ہے،والدین نے سکول بند کرنے کی دھمکی دے دی. گر لز پرائمری سکول پکورہ اشکومن کی تعمیر کا آغاز 2004میں ہوا ، محکمہ تعمیرات نے کام ایک نااہل ٹھیکیدار کے سپرد کیا جس نے رقم ہضم کرنے کے بعد عمارت کی تعمیر کا کام ادھورا چھوڑ دیا۔ گزشتہ سال ہوا کے معمولی جھونکے سے عمارت کی چھت زمین بوس ہو چکی تھی لیکن متعلقہ ٹھیکیدار نے بجائے مرمت کے چھت کی شیٹ بھی فروخت کر دی اور چلتا بنا. مجال ہے کہ محکمہ تعمیرات کے کسی افسر نے باز پرس کی ہو۔ عمارت کے دروازے اور کھڑکےاں لگانے کی سرے سے ضرورت ہی محسوس نہیں کی گئی۔ مذکورہ سکول میں تقریباً 130طالبات زیر تعلیم ہیں اور کمیونٹی کے تعاون سے مڈل کی کلاسیں بھی لی جاتی ہیں ۔
اس صورتحال کے باعث طالبات شدید سردی میں کھلے آسمان تلے پڑھائی پر مجبور ہیں. ۔سکول میں تعینات گریڈ ون خاتون گھر بیٹھے تنخواہ وصول کررہی ہے لیکن محکمہ تعلیم خاموش ہے۔ گریڈ ون کا کام طالبات سے لیا جا رہا ہے. صورتحال سے پریشان والدین نے احتجاجاً سکول دو دنوں کے لئے بند کر دیا ہے اور کارروائی نہ ہونے کی صورت میں سکول مکمل بند کرکے دھرنا دینے کی دھمکی بھی دی ہے۔