گوشہ اردو
اسحاق جلال پر تشدد کی مذمت کرتے ہیں: انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن
سکردو: ایک پریس ریلیز میں کہا گیا ہے کہ انصاف سٹوڈنٹ فیڈریشن گلگت بلتستان معروف صحافی اسحاق جلال کے ساتھ پیش آنے وانے والے پر تشدد اور افسوسناک واقعے کی پرزور الفاظ میس مذمت کرتی ہے۔ جمہوری حکومت میں صحافت کی آذادی کو پس پشت ڈالنا جمہوریت کے ماتھے پر بدنما داغ ہے۔ آذادی صحافت جمہوریت کا حسن ہے ، ظلم و بربریت کے اندھیرے میں آزاد صحافت انصاف کی آخری کرن ہے۔ لیکن حا لیہ پرتشدد واقعے نے ظلم کی ایک نئی تاریخ رقم کی ہے۔ اور یہ سوال کھڑا کیا ہے کہ انصاف مانگنے والے اور انصاف کا علم بلند کرنے والوں کو طاقت کے بل بو تے پہ کچلنے کی ناکام او ر ناپاک عزائم آخر کیوں کر کیے جا رہے ہیں۔
پریس ریلیز میں مزید لکھا گیا ہے کہ اسحاق جلال کو صرف اسلئے تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہے کیونکہ وہ طلبہ کی جانب سے دیے گئے دھرنے کی کوریج دے رہا تھا اور طلبہ کی آواز حکام بالا تک پہنچارہا تھا۔ طلبہ کا مطا لبہ ہے کہ PIA کی پروازوں میں اضافہ کیا جا ئے اور C130 کی Service شروع کی جائے تاکہ ان کا مستقبل تاریک نہ ہو اور مقر رہ وقت پر اپنے تغلیمی اداروں میں پہنچ سکےں۔ بہت سارے students داخلہ TESTS کیلئے بھی جا رہے ہیں۔
انصاف سٹوڈنٹس فیڈریشن، جو پاکستان تحریک انصاف کی ذیلی تنظیم ہے، نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے اسحاق جلال کو انصاف فراہم کیا جائے اور طلبہ اور مسافروں کو بروقت ان کے منازل تک پہنچانے کے لئے فی الفور اقدامات اٹھائے جائے۔