گلگت میں سلام ٹیچر ڈے منایا گیا، نقل کی حوصلہ شکنی کی جائے: مقررین
گلگت(فرمان کریم بیگ) پورے ملک کی طرح گلگت بلتستان میں بھی سلام ٹیچر ڈے شایان شان طریقے سے منایا گیا۔ اس سلسلے میں آغا خان یونیورسٹی سے منسلک ادارے، پروفیشنل ڈویلپمنٹ سنٹر میں گلگت بلتستان ٹیچرز ایسوسی ایشن کے زیر اہمتام ایک پروقار تقریب منعقد ہوئی۔ تقریب کے مہمان خصوصی پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی کے چیرمین سید رضی الدین رضوی تھے اس موقع پر مہمان خصوصی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ استاد کا مقام انتہائی اعلی اور ارفع ہوتا ہے آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے بھی تعلیم کی اہمیت و افادیت پر زور دیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کررہے ہیں ایسے میں والدین کو بھی اپنے بچوں کی تعلیم و تربیت پر خصوصی توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے حکام کو اپنی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا اساتذہ معاشرے میں علم کی خوشبوپھیلاتے ہوئے نا خواندگی ختم کرنے میں اپنا مثبت کردار ادا کریں۔ اساتذہ کو درپیش مسائل حل کرنے کے لئے اپنی تمام تر توانائیوں کو بروئے کار لاینگے۔
تقریب کے دوران سیکریٹری تعلیم سید ہادی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوبائی حکومت تعلیم کی ترقی کے لئے خصوصی دلچسپی لے رہی ہے اور اس سلسلے میں محکمہ تعلیم کو 1200 پوسٹیں عنقریب ملنے والی ہیں جبکہ اساتذہ کوترقی دے کر گریڈ 20 بھی دیاجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ کی تربیت کے لئے تمام سہولیات سے آراستہ پروفیشنل ڈویلپمنٹ سنٹر قائم کیا جا رہا ہے جس میں اساتذہ کو جدید اصولوں کے مطابق تربیت دی جائےگی تاکہ وہ مزید بہتر انداز میں بچوں کی درس و تدریس کر سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اساتذہ کے تمام مطالبات منظور کیے جا رہے ہیں ، تنخواہ بھی صیح مل رہی ہے اس لئے اساتذہ اس قوم کے ساتھ مخلص ہیں تو آج یہاں سے نکلنے سے پہلے عہد کریں کہ وہ نقل کے رجحان کو ہر صورت ختم کریں گے۔ انہوں نے اس انکشاف کیا کہ امتحان کے دور ان اب بھی 70 فیصد نقل ہو رہی ہے اور نقل کا رجحان صرف 30 فیصد کم ہوئی ہے انہوں نے کہا کہ بے شک رزلٹ صفر فی صد آئے لیکن نقل کے رجحان پر ہر صورت قابو پانا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اساتذہ سیاسی اثر رسوخ استعمال نہ کریں جبکہ ایک کمیٹی بھی تشکیل دی گئی ہے جو تمام سکولوں کی نگرانی کرے گی سیکریٹری تعلیم نے آسیہ بتول، ایک ہونہار طالبہ جنہوں نے حالیہ امتحان میں امتیازی پوزیشن حاصل کی تھی، کو 10 ہزار روپے انعام دینے کا اعلان بھی کیا ۔
تقریب سے قانون ساز اسمبلی کی ممبر مہناز ولی، وزیر اعلی کے معاون خصوصی، محمد موسی، ممبر قانون ساز اسمبلی دیدار علی، اور ٹیچرز ایسو سی ایشن کے صدر شاہد علی کے علاوہ دوسرے افراد نے بھی خطاب کیا۔ بچوں نے اس دن کے حوالے سے ٹیبلو، نغمے اور دوسرے پروگرامز پیش کر کے داد و تحسین سمیٹا۔
It is worth to note we celebrate/copy all national and international days in GB as well. What is important is do we also follow the core message of the days .
The profession of a TEACHER is noble and respectful for many reasons. What is alarming when the number of teachers were less in our society quality of education was high/better while now the number of teachers are high and the quality of education is debatable. We all have to think…………untill next SALAM TEACHERS DAY