خورد برد کیے گیے 480 ملین روپے واپس لیے جائیں گے: رضی الدین رضوی
اسلام آباد: گلگت بلتستان پبلک اکاونٹس کمیٹی کے چیئرمین سید رضی الدین رضوی نے ”اے پی پی” کو بتایا کہ گلگت بلتستان کی حکومت نے خطہ میں بدعنوان اہلکاروں کی حوصلہ شکنی، ان سے خورد برد کی گئی رقوم کی وصولی اور انہیں ملازمت سے برطرف کرنے کیلئے مالیاتی شفافیت کو یقینی بنانے کا عزم کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ 1997ء سے اکتوبر 2010ء تک پبلک اکائونٹس کمیٹی وفاقی حکومت کے تحت تھی، اس عرصہ میں فیڈرل پبلک اکائونٹس کمیٹی نے گلگت بلتستان کے مختلف محکموں میں 421.1 ملین روپے مالیت کی خورد برد کے کیسز کا پتہ چلایا۔ سید رضی الدین رضوی نے گلگت بلتستان کے جن محکموں میں خورد برد کا پتہ چلایا گیا ان میں خوراک و زراعت، این اے پی ڈبلیو ڈی اور تعلیم کے محکمے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوان اہلکاروں سے لوٹی گئی 480 ملین روپے مالیت کی سرکاری رقم وصول کی جائے گی اور انہیں سزا بھی دی جائے گی۔
گلگت بلتستان پبلک اکائونٹس کمیٹی کے چیئرمین نے کہا کہ علاقہ میں نظم و نسق کے نظام کی بہتری اور چیک اینڈ بیلنس کے عمل کے ذریعے بدعنوانی اور بدانتظامی کے خاتمہ کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے عوام کے مفاد میں گلگت بلتستان کے اداروں کو مستحکم بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے 2009ء میں سیلف رول آرڈیننس کے ذریعے گلگت بلتستان کو سیاسی اور انتظامی خودمختاری دیئے جانے پر پاکستان پیپلز پارٹی کی حکومت سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ وفاقی حکومت کا یہ اقدام گلگت بلتستان کے عوام کو آئینی اور اقتصادی حقوق دیئے جانے کے سلسلہ میں ایک اہم سنگ میل ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے اور نیب تفتیش اور بدعنوان اہلکاروں سے خورد برد کی گئی رقوم کی وصولی کیلئے گلگت بلتستان کی پبلک اکائونٹس کمیٹی سے تعاون کر رہے ہیں۔