گوشہ اردو

چیف سیکریٹری اور فورس کمانڈر سمیت سرکاری وفد کا دورہ، عوام نے گوجال کو سب ڈویزن بنانے کا مطالبہ کردیا

گلمت (نمائندہ خصوصی) چیف سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ، فورس کمانڈر میجر جنرل حافظ مسرور احمد اور ڈی آئی جی گلگت بلتستان امجد حسین  نے مختلف محکموں کے سربراہان پر مشتمل وفد کے ساتھ آج ضلع ہنزہ نگر کا تفصیلی دورہ کیا۔ نگر اور مرکزی ہنزہ میں عمائدین سے ملاقاتیں کرنے کے بعد وفد نے تحصیل گوجال کے ہیڈکوارٹرز گلمت کا دورہ کیا اور مقامی عمائدین سے ملاقات کی۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری نے نامساعد حالات کے باوجود صبر کا دامن نہ چھوڑنے پر گوجال کے عوام کو خراج تحسین پیش کیا اور حالات کا مزید مقابلہ کرنے اور صبر کرنے کی تلقین کی۔

گوجال کے اکابرین نے علاقے میں دو تحصیلوں کے قیام، تحصیل گوجال کو سب ڈویزن بنانے اور قانون ساز اسمبلی میں علیحدہ نشست دینے کا مطالبہ دہرایا، جس کے جواب میں چیف سیکریٹری نے کہا کہ یہ سیاسی نوعیت کے فیصلے ہیں جس میں سیاسی رہنماوں کی رائے شامل کرنا ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسطرح کی تجاویزات مختلف مواقعوں پر زیر غور آئے ہیں۔

علاقے کے لوگوں نے چیف سیکریٹری اور وفد میں شامل دوسرے عہدیداروں سے مطالبہ کیا کہ عطاآباد کے ملبے سے گلمت تک پونی ٹریک تعمیر کیا جائے تاکہ کشتی سروس کی بندش اور ہیلی کاپٹر کی عدم فراہمی کی صورت میں پیدل آمدورفت کا سلسلہ جاری رکھا جاسکے۔ اس مطالبے کے جواب میں چیف سیکریٹری نے موقعے پر ہی ہوم سیکریٹری کو 15 دنوں میں فیزیبیلیٹی رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت دی۔

چیف سیکریٹری سجاد سلیم ہوتیانہ نے اس موقعے پر بتایا کہ بہتر سفری سہولیات فراہم کرنے کے لئے خطیر رقم نیٹکو کو دی جا چکی ہے لیکن کشتیاں خریدنے میں غیر ضروری تاخیر ہوئی ہے۔ انہوں نے عمائدین کو بتایا کہ نیٹکو کی انتظامیہ کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں کہ مہیا کردہ فنڈز سے جلد از جلد آرام دہ کشتیاں خرید کر علاقے کے مکینوں کو بہتر سفری سہولیات مہیا کی جائے۔

فورس کمانڈر میجر جنرل حافظ مسرور احمد نے اس موقعے پر کہا کہ پاکستان آرمی وادی شمشال، مسگر اور چپورسن میں فری میڈیکل کیمپس لگائے گی تاکہ مریضوں کی مشکلات کو کم کیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ جب بھی علاقے کے لوگوں کو ضرورت پیش آئی ہے پاک فوج کے ہیلی کاپٹرز نے عوام کی خدمت کی ہے اور یہ سلسلہ جاری رہےگا۔

علاقے کے لوگوں نے صحت کے بہتر سہولیات کی فراہمی کا مطالبہ کیا اور علاقے میں موجود واحد دس بیڈ ہسپتال، تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال گلمت، کا پی سی فور منظور کرنے کا مطالبہ دہرایا۔ اس کے جواب میں سیکریٹری ہیلتھ نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ڈاکٹروں کی سخت کمی ہے جسکی وجہ سے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فیڈرل پبلک سروس کمیشن کے تحت پوسٹس مشتہر کئے گئے ہیٰں جن پر تعیناتی کے بعد پانچ ڈاکٹرز ضلع ہنزہ نگر میں تعینات کئے جائیں گے۔ انہوں نے مزید کہا ان ڈاکٹرز کو وفاقی لیول پر کام کرنے والے ڈاکٹرز کے برابر مراعات دی جائیں گی۔ تاہم انہوں نے اس حوالے سے کوئی حتمی تاریخ دینے سے گریز کیا۔

یادرہے کہ علاقہ گوجال کے مکین گزشتہ تین سالوں سے مسلسل صحت کی بہتر سولیات اور ڈاکٹرز کی تعیناتی کا مطالبہ کر رہے ہیں لیکن اب تک اس پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے متعدد قیمتی جانیں ضائع ہوئیں ہیں۔

گوجال کے عمائدین نے گلگت بلتستان کےاہم ترین کاروباری مقام، سوست، میں سیاحوں کو معلومات اور ضروری کاغذات کی فراہمی کے لئے کاؤنٹر کھولنے کا مطالبہ بھی پیش کیا۔

گوجال آمد سے قبل چیف سیکریٹری سمیت سرکاری وفد نے وادی نگر کا تفصیلی دورہ کیا اور سیاسی، سماجی اور مذہبی رہنماوں سے تفصیلی گفتگو کی۔ اس موقعے پر علاقے میں امن و امان کے لئے اُٹھائے گئے اقدامات پر بھی روشنی ڈالی گئی۔ نگرکے عمائدین نے مطالبہ کیا کہ گلگت بلتستان کو پاکستان کا پانچواں صوبہ بنا کر علاقے کے عوام کی خواہشات کی لاج رکھی جائے۔ نگر کے عوام کی طرف سے چیف سیکریٹری اور دوسرےمہمانوں کو روایتی چوغے وغیرہ بھی پیش کئے گئے۔

بعد ازین، کریم آباد ہنزہ میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے چیف سیکریٹری اور فورس کمانڈر نے ہنزہ کے عوام کی امن پسندی اور حب الوطنی کی تعریف کی۔ اس موقعے پر سپاسنامہ پیش کرتے ہوئے عمائدین نے مطالبہ کیا کہ ہنزہ میں انتظامی ریفارمز کے زریعے وادی گوجال کو سب ڈویزن اور شناکی کو تحصیل کا درجہ دیا جائے۔ سپاسنامے میں مایون اور حسین آباد کے عوام کی مشکلات کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ ہنزہ کو قانون ساز اسمبلی میں اضافی نشست دینے کا مطالبہ بھی سپاسنامے کا حصہ تھا۔

چیف سیکریٹری نے ڈپٹی کمشنر کو مسائل اور مطالبے کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ مرتب کر کے فورا پیش کرنے کی ہدایت کی۔

Related Articles

One Comment

  1. Good step and initiative of top management to tailoring the gaps and gaining first hand information of people to ensure future planning and development of GB.

Back to top button