گوشہ اردو

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی گلگت کی اڑھائی سالہ کارکردگی

فرمان کریم بیگ 

قراقرم انٹرنیشنل یونیورسٹی کی وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر نجمہ نجم کی قیادت میں یونیورسٹی میں 2011میںجو نمایاں تبدیلی آئی اس کا مختصر خلاصہ یہ ہیں۔

٭صدر اسلامی جمہوریہ پاکستان اور یونیورسٹی کے چانسلر جناب آصف علی زرداری کی منظوری سے سینٹ چیئرمین اورارکان کی نامزدگی۔

٭سکردو کیمپس کا افتتاح اور چار شعبہ جات کا اجرائ

٭پی ایچ ڈی اساتذہ کی تعداد بڑھ کر  33 تک پہنچ گئی ۔

٭ہائر ایجوکیشن کمیشن کے فارن فیکلٹی پروگرام کے تحت اٹلی ،امریکہ ،برطانیہ اور جرمنی سمیت متعدد ممالک سے درجن بھر غیر ملکی اساتذہ کی یونیورسٹی کیلئے خدمات۔

٭متعدد شعبہ جات میں ایم فل اور پی ایچ ڈی پروگرام کا آغاز۔

٭شعبہ بیوہیوریل سائنس ، شعبہ فائن آرٹ ،ارتھ کوئیک انجینئرنگ،مائننگ انجینئرنگ کے قیام کے علاوہ ایم ایڈ سیلف سپورٹ، ڈپلومہ ان ایگریکلچر، ایم آئی ٹی سیلف سپورٹ، ماسٹر ان اکنامکس اینڈ فنانس سیلف سپورٹ ،پی جی ڈی ان کمپیوٹر سائنس سیلف سپورٹ،اور بی ایڈ چار سالہ پروگرام شروع کرانے کی بھی منظوری دید ی گئی۔

٭امریکہ ،برطانیہ،نیپال،ملائیشیا ،اٹلی سمیت دنیا کے مختلف ممالک میں منعقدہ انٹرنیشنل کانفرنسز، سیمینارز اور ورکشاپس میں KIUکی نمائندگی۔ان ممالک کے تعلیمی اداروں اور این جی اوز کے ساتھ روابط کو بڑھانے کیلئے عملی اقدامات،فنڈنگ کیلئے مختلف منصوبے جمع کرادیئے گئے۔

٭یونیورسٹی میں 60 سے زائد سمینار اور تربیتی ورکشاپس کا انعقاد

٭انٹرن شپ اور کمیونٹی سروسز پروگرام کا آغاز۔

٭یو ایس ایڈ پری سٹیپ کے تعاون سے چار سالہ بیچلر آف ایلیمنٹری سکول ٹیچر ڈگری پروگرام کا اجرائ۔

٭ایک نئے گرلز ہاسٹل کا افتتاح ، ایڈمن بلاک اور فوڈ اینڈ ایگریکلچر بلاک کی تعمیر ات مکمل۔22فیکلٹی ممبر اور منجمنٹ سٹاف کو رہائشی گھر الاٹ۔

٭ہنگامی حالات سے نمٹنے کیلئے ریسکیواور رضاکار ٹیموں کی ٹریننگ۔

٭طلبہ و طالبات کو تعلیم و تحقیق کی سہولت کے ساتھ انکی کردار سازی اور درپیش مسائل کے حل کیلئے سٹوڈنٹس ایڈوائزری کمیٹیوں کا قیام۔

٭غیر نصابی سرگرمیوں کے فروغ کیلئے سکی کلب، ہیلتھ کلب اور کوہ پیمائی کی تربیت کا اہتمام۔

٭یونیورسٹی میں داخلے کے خواہشمند تمام طلباءکو داخلے کی فراہمی۔

٭پانچویں اور چھٹے کانووکیشن کا مشترکہ انعقاد، گورنر گلگت بلتستان سید پیر کرم علیشاہ کی خصوصی شرکت ۔72 طلبہ و طالبات کو گولڈ و سلور میڈل سمیت642طلبہ و طالبات میں ڈگریاں تقسیم۔

٭تیسرا سالانہ تقسیم انعامات و ایوارڈ کی تقریب میں وزیر اعلیٰ کی بطور مہمان خصوصی شرکت، 900کے قریب طلبہ و طالبات میں انعامات اور ایوارڈ کی تقسیم

٭ملازمین کی ترقیوں کیلئے قواعد و ضوابط مرتب،گریڈ ون سے سولہ تک 95سے زائد ملازمین کی ترقیاں۔

٭ملازمین کی کارکردگی پہ کڑی نظر رکھنے کیلئے سالانہ خفیہ رپورٹ باقاعدگی سے طلب۔

٭گلگت بلتستان کی صوبائی حکومت اور انتظامیہ کے ساتھ اشتراک اور تعاون کے متعدد منصوبے زیر غور۔

 

Related Articles

One Comment

  1. Dear Public relation officer of KIU, you miss following points.

    1. Deviation from 15 years of University Vision Plan that was drafted after consultation with elective members, university graduates, public and think tanks of GB.

    2. University appointments and day to day administration and management is run only based on religious factor and political affiliation (e.g. Prof. …. [name deleted by admin] is getting consultancy salary because he is representing one sect and Assit.Prof. …[name deleted by admin] is in administration n in good books of VC because he is also representing another sect, there are many examples I don’t want to elaborate, everyone knows the truth but because of consequences they don’t talk).

    3. If I am not wrong, one of the main objectives of this university was to encourage local human resource and local research areas. Unfortunately I didn’t see any vision or steps towards both but yes there is great progress in opposite direction.

    4. The university administrative environment was more democratic and friendly towards its students and society but unfortunately it become more bureaucratic and on the way to typical government style approach (as u mentioned in your achievements to introduce ACRs for employees but this very old govt elevation system, now we are in 21th cententury you and your VC should have some sense).

    I don’t know, you forget these points or your are only paid to highlight primary school level achievements to get your VCs extension.

Back to top button