سپیکر وزیر بیگ کا گوجال کا تعزیتی دورہ تنخواہ تنازعہ کی نذر ہو گیا
گلمت (ںمائندہ خصوصی) قانون ساز اسمبلی کے سپیکر وزیر بیگ نے ایک تعزیتی دورے کے موقع پر سینکڑوں لوگوں کےمجمع میں یہ کہہ کر سب کو حیرت میں ڈال دیا کہ گلمت تحصیل کے ھسپتال میں لیڈی ڈاکٹر کو گلگت بلتستان حکومت ایک لاکھ روپیہ ماہانہ تنخواہ دے رہی ہے۔
لیڈی ڈاکٹر نے اس بیان کی فورا تردید کرتے ہوے کہا کہ وہ آغاخان ہیلتھ سروسز پاکستان کے لیے کام کرتی ہے اور اسے نہ تو حکومت کی طرف سے تعینات کیا گیا ہے نہ ہی اسے کوئی تنخواہ دی جارہی ہے۔ ڈاکٹر خدیجہ نے مزید بتایا کہ گورنمنٹ ہسپتال میں جب بھی ڈاکٹر کی ضرورت پیش آئی ہے انہوں نے رضاراکارانہ طور پر جا کر خدمات فراہم کیں ہیں۔، لیکں اس کام کے لئے نہ تو انہوں نے معاوضہ طلب کی ہے نہ انہیں کچھ دیا گیا ہے۔
میڈیا کے اصرار پر سپیکر نے کہا کہ تنخواہ کے حوالے سے جھوٹی معلومات ان کو ڈائریکٹر ھیلتھ ڈپارٹمنٹ کی طرف سے ایک بریفنگ کے دوران دی گئی تھی۔
بعد میں سپیکر وزیر بیگ نے ڈاکٹر خدیجہ سے معذرت کرتے ہوے معاملے کی تحقیقات کا وعدہ بھی کیا۔
مقامی لوگوں نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ شا ئد ہیلتھ ڈپارٹمنٹ کا ہی کوئی آفیسر دھوکہ دہی کے ذریعے ڈاکٹر خدیجہ کے نام پر یہ تنخواہ وصول کر رہا ہو گا۔
لوگوں نے وزیر صحت، پبلک اکاونٹس کمیٹی اور چیف کورٹ سے استدعا کی ہے کہ اس معاملے کی فوری تحقیقات کی جائے اور گوجال کے میڈیکل آفیسر کے نام پر لی جانے والی تنخواہ کو فی الفور بند کرتے ہوے زمہ دار افراد کو قرار واقعی سزا دی جائے۔
مقامی لوگوں نے حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ لوگوں کو صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی بجائے دھوکہ دہی کے ذریعے ان کے حقوق غصب کئے جا رہے ہیں اور ان کے مسائل میں اضافہ کیا جا رہا ہے۔